ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / بی جے پی لیڈرانل وج کے متنازعہ بیان پر چڑھا سیاسی پارا،بی جے پی کی پلہ جھاڑنے کی کوشش،اپوزیشن نے ’آرایس ایس کی منظم مہم‘ کاحصہ بتایا

بی جے پی لیڈرانل وج کے متنازعہ بیان پر چڑھا سیاسی پارا،بی جے پی کی پلہ جھاڑنے کی کوشش،اپوزیشن نے ’آرایس ایس کی منظم مہم‘ کاحصہ بتایا

Sun, 15 Jan 2017 11:30:19  SO Admin   S.O. News Service

باپوکی مالاجپنے والے وزیراعظم خاموش کیوں؟گاندھی کے قتل کیلئے مخصوص نظریہ ذمہ دار:سی پی ایم

نئی دہلی14جنوری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)ہریانہ کی زمین سے اٹھے ایک بیان سے ٹھٹھرتی سردی میں دہلی کا سیاسی ماحول گرم ہو گیاہے۔عالم یہ ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی تیکھی تنقید کے بعد جہاں ہریانہ کے وزیر انل وج کو اپنے بیان پر یو ٹرن لینا پڑا، وہیں ان کی پارٹی بی جے پی نے بھی ان کے بیان سے نہ صرف پلہ جھاڑ لیا بلکہ سخت مذمت بھی کی ہے۔بی جے پی کے قومی سکریٹری سری کانت شرما نے کہاکہ پارٹی انل وج کے بیان کی سخت مذمت کرتی ہے۔یہ ان کی ذاتی رائے ہے ۔بی جے پی کا اس سے کوئی سروکار نہیں ہے۔مہاتماگاندھی ہمارے آئیکن ہیں۔وج نے کہا تھا کہ گاندھی کا نام جڑنے سے کھادی کی درگت ہوئی تھی اور اب آہستہ آہستہ نوٹوں سے بھی گاندھی ہٹیں گے۔بیان پر ہنگامہ بڑھتا دیکھ کروج نے بھی یو ٹرن لے لیا اور ٹویٹ کیا کہ مہاتما گاندھی پردیا بیان میرا ذاتی بیان ہے۔کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہوں تو میں نے اسے واپس لیتا ہوں۔لیکن اس وقت تک بہت تاخیر ہوچکی تھی ۔اس سے وج کی رسوائی بھی جم کرہوئی۔وج کے بیان پرصفائی دینے کیلئے ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر بھی سامنے آئے۔کھٹر نے کہا کہ یہ ان کا ذاتی بیان ہے۔پارٹی کا اس سے کوئی سروکار نہیں ہے۔گاندھی ملک کے آئیڈیل ہیں۔گاندھی جی کی وجہ سے روپے میں کمی نہیں آئی۔انہوں نے کہا کہ مودی جی نے چرخہ چلایا۔ مہاتما گاندھی کے پڑپوتے تشار گاندھی نے اسے مہم بتائی۔تشار گاندھی نے کہا کہ یہ بی جے پی ہیڈ کوارٹر اور آر ایس ایس کی طرف سے چلایاجانے والے مہم ہے۔کھادی کوئی پروڈکٹ نہیں، ایک نظریہ ہے۔وزیر اعظم گاندھی جی کے بارے میں بات کرتے ہیں،لیکن ایسابولنے والوں کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیتے۔سی پی ایم لیڈر برندا کرات نے بھی وج کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہی نظریہ ہے جس نے گاندھی جی کو مارا۔سب سے پہلے انہوں نے اس ملک سے گاندھی کا خاتمہ کیااور اب وہ ان کرنسی سے بھی حذف کرنا چاہتے ہیں۔کانگریس کے سرنددیپ سرجیوالا نے کہا کہ بی جے پی کے رہنماؤں اور وزراء سے ایسے ہی قابل اعتراض اور اوٹ پٹانگ بیانات کی توقع کر سکتے ہیں۔وج نے کہا تھا کہ گاندھی کا نام ایسا ہے جس کی شمولیت سے کھادی ڈوب گئی ہے،مودی ان سے بہتر برانڈہیں۔اس لیے بہتر ہے کہ گاندھی کی بجائے مودی کافوٹولگایاہے۔گاندھی کانام تو نوٹوں پر ہے جس سے روپے کی ڈویلیویشن ہو گئی ہے۔جب وج سے پوچھا گیا کہ حکومت نے نئے نوٹوں پر گاندھی کوکیوں رکھا ہے، اس پر وج نے کہا کہ وہ بھی ہٹ جائیں گے آہستہ آہستہ۔تاہم یہ پہلا موقع نہیں ہے جب وج نے اس طرح کا متنازعہ بیان دیا ہو۔


Share: